الہ آباد کے پھول پور میں پیر کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر
اعظم مودی نے ریاست کی تینوں اہم اپوزیشن جماعتوں، ایس پی، بی ایس پی اور
کانگریس پر نشانہ سادھا۔ مودی نے کہا کہ ایک طرف یہ پارٹیاں اپنی عزت بچانے
کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں ، تو دوسری طرف بی جے پی ریاست کی ترقی کیلئے
الیکشن لڑرہی ہے۔مودی نے کہا کہ پورے اترپردیش میں تبدیلی کی آندھی چل رہی
ہے۔ یوپی کے لوگ سماج وادی پارٹی کے اقتدار سے تنگ آ چکے ہیں۔
سماج وادی پارٹی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوپی جرائم،
تشدد، اقربا پروری اور استحصال میں ایک نمبر پر ہے ۔ تعلیم، صحت، بجلی،
روزگار کے نام پر یوپی سب سے آخری قطار میں کھڑا ہے۔ ایس پی کانگریس اتحاد
پر وزیر
اعظم نے کہا کہ ایک 'یوپی کو بے حال کرنے والے اور ایک 'یوپی بے
حال والے کا اتحاد ہوا ہے۔
یوپی میں بی جے پی کو پانچ سال کا موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم
نے کہا کہ ہر پیمانہ پر حالات بدل جائیں گے ۔ مودی نے کہا کہ 70 سالوں میں
غریب ماؤں کے لئے ٹوائلٹ کا بندوبست نہیں کیا گیا۔ سوچھ بھارت مشن کے تحت
یہ بیڑاہ اٹھایا گیا اور 4 کروڑ سے زیادہ ٹوائلٹ بنوائے گئے۔
مودی نے وعدہ کیا کہ کسانوں کو آبپاشی، بچوں کو پڑھائی ، نوجوانوں کو
کمائی اور بزرگوں کو دوائی دینے کا کام بی جے پی کرے گی۔ مہنگی دواؤں کی
وجہ سے غریب علاج نہیں کروا پا رہے تھے، لیکن مودی حکومت نے 700 ادویات کی
قیمت کم کرا دی ۔ سٹینٹ کی قیمت 85 فیصد کم ہونے سے اب غریب آرام سے اپنا
علاج کروا سکتے ہیں۔